کیا مدخلی شام وغیرہ میں ہونے والے مسلمانوں کے قتل عام سے خوش ہوتے ہیں؟! – شیخ ربیع بن ہادی المدخلی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

بسم الله والصلاة والسلام على رسول الله وعلى آله وصحبه ومن والاه:

سوال: شیخنا رعاکم اللہ، آپ  ایسے لوگوں کے بارے میں کیا فرمائیں گےجو سلفیوں کو جرمنی اور اس کے علاوہ ممالک میں مدخلی اور مداخلہ کہہ کر پکارتے ہیں اور کہتے ہیں کہ انہوں نے امت میں تفرقہ ڈالا ہے،اور  یہ بس سلفیت کے دعویدار ہیں، اور انہیں کچھ علم اور کام نہيں سوائے طعن، جرح اور قدح کرنے کے، بارک اللہ فیکم وشفاک اللہ عزوجل؟

جواب: الحمدلله والصلاة والسلام على رسول الله ومن اتبع هداه، أما بعد:

بلاشبہ اہل سنت والجماعت صرف اور صرف محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع کرنے والے ہيں، وہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیروی کرتے ہیں اپنے عقیدے میں، منہج میں، سیاست، اخلاق اور تمام شعبہ ہائے زندگی میں۔وہ اس کی اتباع کرتے ہيں بدعات ایجاد نہيں کرتے۔ چنانچہ اسی ڈگر پر چلتے ہوئے وہ اہل بدعت سے خبردار کرتے ہيں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اہل بدعت سے ڈرایا اور سلف صالحین نے بھی ان سے خبردار فرمایا ہے۔ اور جو ان کی مخالفت کرتا ہے اور ان پر جامیہ یا مدخلیہ کی تہمت لگاتا ہے، تو وہ گمراہ ہے اور محض سنت اور سلفی منہج کے خلاف جنگ کرنے والا ہے۔ تو ایسے لوگوں کو چاہیے اپنے بارے میں اللہ تعالی سے ڈریں اور ان جھوٹے اور ناانصافی پر مبنی القاب سے پرہیز کریں ، پس چاہیے کہ اللہ تعالی سے ڈریں اور ہمیشہ سچی سیدھی بات کیا کریں۔ اللہ تعالی کا حکم ہے کہ:

﴿يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا، يُّصْلِحْ لَكُمْ اَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ﴾

(اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور بالکل سچی وسیدھی بات کہو، وہ تمہارے لیے تمہارے اعمال درست کر دے گا اور تمہارے لیے تمہارے گناہ بخش دے گا)

(الاحزاب: 70-71)

کیا تم ان سلفیوں سے بس اسی چیز کا انتقام لیتے ہو اور ان القاب سے نوازتے ہو کیونکہ وہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مضبوطی سے پکڑتے ہیں۔آخر ان کے پاس کون سی ایسی بدعات ہیں جن سے تم لوگ مدخلیہ اور جامیہ کہہ کر ڈراتے ہو؟ کون سی بدعات ہیں ان کے پاس؟! ہم جانتے ہيں اچھی طرح سے تبلیغی جماعت کو، اخوان المسلمین کو اور قطبیوں کو ان کے پاس اصول وفروع دونوں میں بدعات وگمراہیاں پائی جاتی ہیں۔ پس ہم ان کو نصیحت کرتے ہيں اور حق بات کو بالکل واضح کرکے ان کے سامنے پیش کرتے ہیں۔بارک اللہ فیکم۔

جسے اللہ سبحانہ وتعالی توفیق دیتا ہے تو وہ سلف کی راہ پر لوٹ آتا ہے، اور ان کے راستے پر گامزن ہوتا ہے۔اور جسے اللہ تعالی چھوڑ دیتا ہے اور اس سے خیر کا ارادہ نہیں فرماتا  تو وہ اپنی سرکشی وظلم میں ہی بڑھتا رہتا ہے۔

وصلى الله على نبينا محمد وعلى آله وصحبه وسلم.

 سائل: شیخ وہ کہتے ہیں کہ ہم مسلمانوں کے قتل سے خوش ہوتے ہیں شام میں، عراق میں اور ہم  نے شام وعراق میں جہاد کو معطل کردیا جبکہ اسی جہاد سے یمن میں خوش ہوتے ہیں؟

شیخ: اللہ کی قسم! یہ جھوٹ بولتے ہيں۔ اللہ کی قسم! یہ جھوٹ بولتے ہيں۔ اللہ کی قسم! یہ جھوٹ بولتے ہيں۔ واللہ! ہم بالکل بھی خوش نہیں ہوتے۔واللہ! بے شک ہم تو ان سے بڑھ کر روافض اور باطنیہ کے مخالف ہيں! بلکہ یہ خود ان روافض کے بھائی ہيں! انہی کے سنگ سنگ چلتے ہيں اور تمام اہل بدعت کے یہ بھائی بند بنے رہتے ہيں! جبکہ ہم تمام اہل بدعت کے مخالف ہيں، روافض کی مخالفت کرتے ہيں اور ان کے علماء کی تکفیر کرتے ہيں۔ اور باطنیہ کی بھی مخالفت کرتے ہیں اوران کی تکفیر کرتے ہیں بلکہ انہيں یہود ونصاریٰ سے بڑھ کر کفر میں مبتلا گردانتے ہيں۔

لیکن دراصل ہم جو دیکھتے ہیں وہ یہ کہ یہ لوگ اسلام کا جھنڈا بلند نہيں کرتے، حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

’’مَنْ قَاتَلَ لِتَكُونَ كَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ الْعُلْيَا فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ‘‘([1])

(جو کوئی اس لیے قتال کرتا ہے تاکہ اللہ کا کلمہ بلند ہو تو صرف وہ فی سبیل اللہ ہے)۔

بارک اللہ فیک۔

یہ لوگ اعلائے کلمۃ اللہ کے لیے نہيں قتال کررہے، ہاں ہم مانتے ہیں، ان میں کچھ بیچارے ان کے فریب خوردہ بھی ہوتے ہيں، لیکن جو ان کے بڑے علمبردار ہيں وہ سنت اسلام پر نہیں ہیں۔ نہ سنت کا جھنڈا بلند کرتے ہیں ، نہ توحید کا نہ کلمۂ توحید لا الہ الا اللہ کا۔ وہ تو صرف اور صرف جمہوریت کا علم بلند کرتے ہيں ، اور یہ تو پورے طور پر مستعد وتیار ہيں کہ جب بشار الاسد کا خاتمہ ہوجائے گا تو یہ روافض اور باطنیہ کے ہاتھ میں ہاتھ ڈالے ہوں گے۔

سائل: احسن اللہ الیکم شیخنا بارک اللہ فیکم۔۔۔

شیخ: یہ لوگ زمین میں فساد برپا کرتے ہيں، یہ ہیں وہ لوگ جنہوں نے مصر وسوڈان میں بلکہ ہر جگہ فتنہ اور قتل وغارت شروع کیا۔ ہر جگہ اس بلاء وفساد کو پھیلا دیا۔ یہ لوگ ذمہ دار ہیں بیچارے شامی عوام کے دربدر ہونے کے، یہ ظلم کیا، اور انہيں ان کے دربدر ہوجانے اور اس تباہ وبربادی کی کوئی پرواہ بھی نہيں ہے۔ لاکھوں لوگوں کو ان کے اور باطنیوں کے ہاتھوں اس تباہی کا سامنا ہے!

سائل: جزاکم اللہ خیرا، ہم آپ کا سلام  مسجد تقی الدین الہلالی، جرمنی میں آپ کے بھائیوں  تک پہنچاتے ہیں۔

شیخ: حیاکم اللہ، میرا سلام ان تک پہنچائيں، وجزاکم اللہ خیرا۔

(یہ ریکارڈنگ بعد نماز مغرب، بروز منگل، بتاریخ 27 صفر، سن 1435ھ بمطابق 30 دسمبر، 2013ع کو کی گئی)

مصدر: البصیرۃ ریکارڈنگز۔


[1] صحیح بخاری 123، صحیح مسلم 1906۔

مترجم

طارق بن علی بروہی

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*