کیا شرک و بدعات کا رد کرنے والے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت نہیں کرتے؟! – فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز

بسم ا للہ الرحمن الرحیم

عید میلاد النبی  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کا انکار کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ نبی کریم  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی محبت میں کمی کی جارہی ہے۔نہیں، بلکہ وہ ہمارے اور اہل سنت کے ہاں ہمارے باپوں اور ماؤں بلکہ اپنی جان سے بھی زیادہ محبوب ہيں۔ یہاں تک کہ آپ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے فرمایا:

لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَلَدِهِ وَوَالِدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ

تم میں سے کوئی مومن اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک میں اسے اس کی بیٹے،باپ اور تمام لوگوں سے بڑھ کر محبوب نہ ہوجاؤں۔ [1]

اور عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے عرض کی:

يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَأَنْتَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ إِلَّا مِنْ نَفْسِي، قَالَ: لَا حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْكَ مِنْ نَفْسِكَ ، فَقَالَ: أَنْتَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ حَتَّى مِنْ نَفْسِي ، قَالَ: الْآنَ يَا عُمَرُ

یا رسول اللہ! بلاشبہ آپ میرے نزدیک ہر چیز سے زیادہ محبوب ہیں سوائے میرے نفس کے، آپ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے فرمایا: نہیں، جب تک میں تمہارے نفس سے بھی زیادہ محبوب نہ بن جاؤں بات نہیں بنے گی۔ تب انہو ں نے عرض کی: اب آپ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  میرے نزدیک ہر چیز سے زیادہ محبوب ہیں یہاں تک کہ میرے نفس سے بھی، آپ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے فرمایا: اب صحیح ہے اے عمر۔[2]

اہل سنت یہ ایمان رکھتے ہيں کہ بلاشبہ اللہ کے بعد رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  انہيں ہر چیز سے زیادہ محبوب ہيں۔ پس سب سے محبوب ہستی اہل سنت کے نزدیک اللہ وحدہ ہے، پھر نبی  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  تمام لوگوں سے بڑھ کر انہيں محبوب ہيں اپنی جان، مال اور اولاد کی محبت سے بھی بڑھ کر۔پھر ان کے بعد دیگر انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام سے اور ہم اسی پر ہيں یعنی ان ہی کے راستے پر ہیں۔

ہم اللہ کو گواہ کرتے ہيں، ہم اللہ کو گواہ کرتے ہيں کہ یقیناً وہ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  ہمیں اللہ کے بعد سب سے زیادہ محبوب ہیں ہر چیز سے۔ ہم اللہ کو گواہ کرتے ہیں کہ بے شک وہ ہمیں ہماری جانوں، مالوں ، اولاد اور ہر چیز سے زیادہ محبوب ہيں۔

اللہ کی قسم! اگر آپ یہ (میلاد) ہمارے لیے مشروع کرتے تو ہم سب سے بڑھ کر اسے منانے والے بنتے اور اس کی طرف دعوت دیتے۔ اللہ کی قسم! اگر آپ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  یہ ہمارے لیے مشروع کرتے  تو ہم ضرور اس کی طرف دعوت دیتے، اسے مشروع جانتے اور اس پر کتابیں لکھتے۔لیکن آپ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے اسے مشروع نہیں کیا نہ ہی اس پر عمل کیا نہ ان کے صحابہ رضی اللہ عنہم نے اس پر عمل کیا۔

لیکن آج لوگ اس کے دشمن بن جاتے ہيں جو انہيں ان کے رسم و رواج سے روکتا ہے، اس کے دشمن بن جاتے ہيں جو انہيں ان کے رسم و رواج اور ان باطل باتو ں سے روکتا ہے جس کے وہ عادی چلے آئے ہیں۔

چنانچہ اگر انہيں باطل اور بدعت سے روکا جاتا ہے  تو کہتے ہيں یہ نبی  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  سے بغض رکھتا ہے!اسی طرح لوگوں نے نبی  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  سے بھی کہا تھا جب نبی   صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے انہيں  اللہ کی توحید اور اس کے لیے اخلاص اپنانے کی طرف دعوت دی، تو کہتے محمد  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  عیسی بن مریم علیہما الصلاۃ والسلام سے بغض رکھتے ہيں۔ کہتے وہ عیسی علیہ الصلاۃ والسلام سے بغض رکھتے ہيں کیونکہ وہ انہيں عیسی علیہ الصلاۃ والسلام کی عبادت سے روکتے تھے۔

اسی طرح سے داعیان کا قدیم زمانے سے یہی حال رہا ہے جب وہ اللہ کی توحید کی طرف دعوت دیتے ہیں  تو وہ کہتے یہ صالحین  سے بغض رکھتا ہے (گستاخ اولیاء ہے) اور صالحین سے محبت نہيں کرتا  کیونکہ وہ ان سے کہتے تھے کہ اللہ کے ساتھ ان کی عبادت نہ کرو۔

ان کی اصل محبت تو ان کے اچھے اخلاق کی پیروی کرنے میں ہے اور ان کے اچھے اعمال کو اپنانے میں ہے، یہ ہے ان سے حقیقی محبت۔اور نبی کریم  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  سے محبت آپ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی اتباع اور آپ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے منہج پر چلنے میں ہے، اور آپ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی سنت کی تعظیم کرنے اور اس کی طرف دعوت دینے میں، اور اسے ہی اپنا اوڑھنا بچھونا بنانے میں ہے۔ یہ ہے آپ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی محبت۔اللہ کا فرمان ہے:

قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِيْ يُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ

کہو اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو، اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے لیے تمہارے گناہوں کو بخش دے گا۔[3]

مصدر: آڈیو کلپ: محبة النبي صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔


[1] صحیح بخاری 15، صحیح مسلم 46۔

[2]البخاري الأيمان والنذور (6257) ، أحمد (4/336).

[3] آل عمران: 31

مترجم

طارق بن علی بروہی

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*