اعتکاف کے بعض احکام

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

1- اعتکاف ایک عبادت ہے اس کے مشابہ کسی مزار وغیرہ پر فوت شدگان کے تقرب کے لیے مجاور بن کر بیٹھنا شرک ہے۔ (البقرۃ: 125)

2- کم سے کم اعتکاف کی حد نہیں جو کہ ایک ہفتہ، ایک دن، ایک گھنٹے کا بھی ہوسکتا ہے۔ (صحیح بخاری 2032، صحیح مسلم 1657)

3-  رمضان کا مسنون اعتکاف رمضان کے آخری عشرے (10 دن) میں کرنا چاہیے۔ (صحیح بخاری 2026، صحیح مسلم 1175)

4- مرد ہوں خواہ عورتیں اعتکاف مسجد میں ہی ہوتا ہے (البقرۃ: 187) امہات المؤمنین رضی اللہ عنہن بھی مسجد میں ہی اعتکاف فرمایا کرتی تھیں۔ (صحیح بخاری 2033)

خواتین کا گھروں پر اعتکاف کرنا غیر ثابت ہے اور بدعت ہے۔

5- اعتکاف کے لیے جامع مسجد ہو تاکہ جن پر جمعہ پڑھنا فرض ہے انہيں جمعہ کی ادائیگی کے لیے باہر نہ نکلنا نہ پڑے۔ (صحیح ابی داود 2473)

6- خواتین اپنے محرم کے ساتھ اعتکاف کرے(صحیح بخاری 2033) یا پھر محرم کی اجازت سے فتنے سے دور اور پرامن مسجد جہاں مرد و زن کے اختلاط کا اندیشہ نہ ہو وہاں اعتکاف کرے۔ (مفہوم حدیث صحیح بخاری2026، صحیح مسلم 1175)۔

7- رمضان کے اعتکاف میں روزے سے ہونا شرط نہيں لیکن سنت ضرور ہے۔ (صحیح بخاری 2032، صحیح ابی داود 2473)

8- اعتکاف کے لیے مسجد میں خیمہ لگانا مسنون ہے۔ (صحیح بخاری 2034)

9- اعتکاف میں بیوی سے مباشرت یا شہوت سے متعلق باتیں حرام ہیں(صحیح ابی داود 2473)۔ البتہ  تھوڑی دیر کی مباح باتیں جا‏ئز ہیں۔ (صحیح بخاری 2038)

10- جماع کرنے سے اعتکاف ختم ہوجاتا ہے البتہ اس کا کفارہ ثابت نہیں(البقرۃ: 187)۔ لیکن احتلام ہوجانے سے اعتکاف ختم نہيں ہوتا اسے غسل کرلینا چاہیے۔ (صحیح ابی داود 4403)

11- مسجد سے بدن کا کچھ حصہ نکل جائے تو اعتکاف نہیں ٹوٹتا۔ البتہ مکمل طور پر مسجد سے باہر نکلنا اگر طبعی شرعی ضرورت کے تحت ہو جیسے استنجاء وغیرہ تو جائز ہے۔ (صحیح بخاری 2029)۔ معتکف نہ کسی مریض کی عیادت کرے نہ جنازے کے ساتھ چلے (صحیح ابی داود 2473) الا یہ کہ اعتکاف سے پہلے شرط لگائی ہو فلاں کی عیادت کو جاؤں گا تو جاسکتا ہے، لیکن خرید و فروخت اور اس جیسے منافئ اعتکاف کام بالکل بھی جائز نہيں۔

12- اعتکاف کرنے والا اعتکاف ختم بھی کرسکتا ہےاس کی قضاء واجب نہیں البتہ کرلی جائے تو افضل ہے(صحیح بخاری 2033)۔ لیکن  نذر کا اعتکاف واجب ہے۔ (الانسان: 7، صحیح بخاری 6696)

14- اعتکاف تین مساجد (مسجد الحرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصی) میں سب سے افضل ہے۔ (السلسلة الصحيحة 2786)

15- اعتکاف کے فضائل پر کوئی صحیح حدیث ثابت نہيں ہے۔

جمع و ترتیب: طارق بن علی بروہی

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*