کاسمولوجی اور بگ بینگ تھیوری وغیرہ کی اٹکل باتیں کرنے والی جعلی سائنس کی حقیقت – فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین

The Reality of the Fake Science Conjectures regarding Cosmology & Bigbang Theory etc – Shaykh Muhammad bin Saaleh al-Uthaimeen

بسم اللہ الرحمن الرحیم

فرمان باری تعالی ہے:

مَآ اَشْهَدْتُّهُمْ خَلْقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَلَا خَلْقَ اَنْفُسِهِمْ  ۠وَمَا كُنْتُ مُتَّخِذَ الْمُضِلِّيْنَ عَضُدًا

نہ میں نے انہیں آسمانوں اور زمین کے پیدا کرتے وقت حاضر کیا تھا اور نہ خود ان کے پیدا کرتے وقت، اور نہ ہی میں گمراہ کرنے والوں کو دست و بازو بنانے والا تھا۔ [1]

علامہ ابن عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

اس جملے میں دلیل ہے کہ جو کوئی بھی آسمانوں اور زمین کے بارے میں بغیر شرعی یا حسی دلیل کے  کوئی بات کرتا ہے تو یقیناً اس کے قول کو نہیں قبول کیا جائے گا۔  جیسے اگر وہ کہے بے شک آسمان اس چیز سے بنے ہیں اور زمین اس چیز سے اور ان میں ‎سے بعض کہتے ہیں کہ: زمین سورج کا ہی ٹکڑا تھی اور اس جیسی بات جس کے صحیح ہونے کی کوئی دلیل نہيں ہے۔ تو ایسے لوگوں کو ہم کہیں گے: اللہ نے تمہیں آسمانوں اور زمین کی تخلیق کے وقت حاضر نہیں کیا تھا، تو ہم کبھی بھی اس بارے میں تمہاری کوئی بات نہيں مانیں گے الا یہ کہ اگر ہمیں کوئی  ایسی حسی دلیل ملے جسے مانے بنا کوئی چارہ نہ ہو تو ہم اسے لیں گے کیونکہ بلاشبہ قرآن باقاعدہ  محسوس چیزوں کی مخالفت نہیں کرتا۔۔۔اس میں یہ بھی اشارہ ہے کہ انسان کو گمراہ اہل اہواء (بدعتیوں) کو اپنا مددگار نہيں بنانا چاہیے کیونکہ وہ اسے  فائدہ نہیں بلکہ نقصان پہنچائيں گے۔[2]


[1] الکہف: 51

[2] تفصیل کے لیے پڑھیں ہماری ویب سائٹ پر “سائنسی نظریات سے قرآن کریم کی حقانیت ثابت  کرنے کا حکم”۔

ترجمہ وترتیب: طارق بن علی بروہی

مصدر: تفسیر سورۃ الکہف ص 93-94