ملازمین، خادموں ومزدوروں کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی و ظلم کرنا

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

Prohibition of Negligence and injustice in paying the rights of employees, servants and laborers

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے:

”ثَلَاثَةٌ أَنَا خَصْمُهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، ‏‏‏‏‏‏رَجُلٌ أَعْطَى بِي ثُمَّ غَدَرَ، ‏‏‏‏‏‏وَرَجُلٌ بَاعَ حُرًّا فَأَكَلَ ثَمَنَهُ، ‏‏‏‏‏‏وَرَجُلٌ اسْتَأْجَرَ أَجِيرًا فَاسْتَوْفَى مِنْهُ وَلَمْ يُعْطِ أَجْرَهُ “([1])

(تین لوگ ایسے ہوں گے جن کا قیامت کے دن میں مدعی بنوں گا، ایک وہ شخص جس نے میرے نام پر عہد کیا مگر غداری کی، اور وہ شخص جس نے کسی آزاد انسان کو بیچ کر اس کی قیمت کھائی اور وہ شخص جس نے کوئی مزدور وملازم اجرت پر رکھا، پس اس سے پوری طرح کام تو لے لیا، لیکن اس کی مزدوری نہیں دی)۔

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

” أَعْطُوا الْأَجِيرَ أَجْرَهُ قَبْلَ أَنْ يَجِفَّ عَرَقُهُ “ ([2])

(مزدور وملازم کو اس کی اجرت اس کا پسینہ سوکھنے سے بھی پہلے دے دیا کرو)۔


[1] صحیح بخاری 2227۔

[2] اسے امام ابن ماجہ نے اپنی سنن 2443 میں روایت فرمایا اور شیخ البانی نے صحیح ابن ماجہ 1995 میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔

ترجمہ و ترتیب: طارق بن علی بروہی