بدعتی رشتہ داروں سے کیسا معاملہ کیا جائے؟ – شیخ صالح بن فوزان الفوزان

Dealing with relatives upon innovation – Shaykh Saaleh al-Fawzaan

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سائل: اگر اہل بدعت کسی کے رشتہ دار اور عزیز واقارب میں سے ہوں تو ان سے کیسا معاملہ کیا جائے؟

جواب از شیخ صالح الفوزان حفظہ اللہ:

ان سے معاملہ یہ ہو کہ  ان کے ساتھ حسن سلوک کیجیے، اگر وہ ضرورت مند ہیں ان کی مدد کیجیے، قرابت داری صلہ رحمی نبھائيں۔ البتہ جہاں تک بات ہے ان کی پیروی کرنے کا تو یہ جائز نہیں، ان کی بدعت میں اطاعت نہ کیجیے یا  بدعت میں ان کے نقش قدم پر نہ چلیں۔ لیکن ان کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کیجیے  جس قدر ان کا حق بنتا ہے البتہ بدعت میں ان کے پیچھے نہ چلیں۔

اسی طرح آپ پر واجب ہے کہ  ان کو نصیحت کریں اور ان کے لیے وضاحت  کریں   یہ آپ پر ان کے حق میں سے ہے۔بدعت کے تعلق سے انہیں نصیحت کریں  اور ان کے سامنے اس کی وضاحت کریں کیونکہ عین ممکن ہے  کہ وہ اسے بدعت ہی نہ سمجھتے ہوں بلکہ سنت سمجھتے ہوں! آپ ان کے سامنے اس چیز کی وضاحت کریں۔

[حرم مکی کے درس 3/7/1434ھ سے ماخوذ]

یوٹیوب

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*