کیا آج محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لائے بغیر جنت میں داخلہ ممکن ہے؟ (ڈاکٹر ذاکر نائیک کا رد) – شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز

Is it possible today to enter into Jannah without believing in Prophet Muhammad صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (refutation of Dr. Zakir Naik)? – Shaykh Abdul Azeez bin Abdullaah bin Baaz

بسم اللہ الرحمن الرحیم

تقابل ادیان پر مناظرے کرنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ داعی ڈاکٹر ذاکر نائیک محمد  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  اور رسالتوں سے متعلق اپنی تقریر کے بعد پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہ کیا کوئی شخص اگر توحید اپناتا ہے لیکن محمد  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی رسالت پر ایمان نہیں لاتا وہ جنت میں جاسکتا ہے؟ ا س کا جواب دیتے ہوئے اپنے گمراہ کن عقیدہ کااظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں:

”وہ آپ کا کوئی بھی گناہ بخش سکتا ہے لیکن شرک کا گناہ ہرگز نہيں بخشے گا۔ اس سے معلوم ہوا کہ خدا جو گناہ سو فیصد نہيں بخشے گا وہ  خدا کے ساتھ شریک مقرر کرنا ہے۔ چنانچہ اگر آپ ایک خدا پر ایمان لاتے ہيں اس کے ساتھ شریک مقرر نہيں کرتے لیکن پیغمبر محمد  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  پر ایمان نہیں لاتے، کیا آپ جنت میں جاسکتے ہیں؟ بہت ہی کم توقع ہے  شاید کہ %00000001. (اشاریہ صفر صفر صفر۔۔۔فیصد) میں بالکل سوفیصد ”نہیں (جائے گا) “ تو نہيں کہہ سکتا، کیونکہ اگر وہ شرک نہيں کرتا ، تو دوسری ہی آیت پیغمبر محمد  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی نشاندہی کرتی ہے سو اگر آپ واقعی صحیح طور پر ایمان لاتے ہیں تو آپ کو پیغمبر محمد  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  پر ایمان لانا ہی پڑے گا۔ لیکن اگر آپ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ نہيں(وہ ایسا نہیں کرتا) ۔۔۔تو اگر وہ اچھے کام کرتا ہے  اور خدا پر ایمان رکھتا ہے تو توقع بہت کم ہے جیسا کہ آپ سویں منزل سے چھلانگ لگا لیں  تو کیا زندہ رہنے کا چانس  ہے؟ بہت ہی کم چانس ہے۔۔۔سو  اگر آپ برج دبئی سے چھلانگ لگائيں ۔۔۔تو آپ زندہ رہ بھی سکتے ہيں یا نہيں بھی رہ سکتے، چانس بس اشاریہ صفر سے بھی کم ہے، تو یہاں بھی اسی طرح کا چانس ہے“۔

شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز  رحمہ اللہ سے سوال ہوا:

وہ اہل  کتاب جو رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے وقت میں تھے اور عیسیٰ علیہ الصلاۃ والسلام کے دین پر وفات پائی(ان کا کیا حکم ہے)؟

جواب: وہ آگ والوں (جہنمیوں)  میں سے ہیں۔

سائل: نہیں، میرا مطلب ہے جو توحید پر تھے لیکن اسلام انہیں نہيں پہنچا؟

الشیخ: جن کی موت دین عیسیٰ و دین موسی علیہما الصلاۃ والسلام پر ہوئی ان کے لیے تو جنت ہے۔ البتہ جنہوں نے محمد  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کو پالیا (یعنی آپ کی رسالت آجانے کے بعد) پھر ان پر ایمان نہیں لائے تو ان کے لیے آگ (جہنم) ہے۔ اللہ تعالی ہی سے عافیت کا سوال ہے۔

آپ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے فرمایا:

”وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَا يَسْمَعُ بِي أَحَدٌ مِنْ هَذِهِ الْأُمَّةِ يَهُودِيٌّ وَلَا نَصْرَانِيٌّ ثُمَّ يَمُوتُ وَلَمْ يُؤْمِنْ بِالَّذِي أُرْسِلْتُ بِهِ إِلَّا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّار “[1]

(اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے، کوئی بھی اس امت میں سے (یعنی سب جن و انس جن کی طرف میں بھیجا گیا ہوں)  خواہ یہودی ہو یا نصرانی پھر وہ مرے اس حال میں کہ جو کچھ میں دے کر بھیجا گیا ہوں اس پر ایمان نہ لایا ہو مگر یہ کہ وہ آگ والوں میں سے (جہنمی) ہوگا )۔

نسأل الله العافية۔


[1] صحیح مسلم 153 عن ابی ہریرہ  رضی اللہ عنہ۔

ترجمہ وترتیب: طارق بن علی بروہی

مصدر: حكم من مات نصرانيًّا في زمن محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

یوٹیوب

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*