نبئ اسلام پر درود وسلام – امام ابن کثیر

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

فرمان باری تعالی ہے:

﴿اِنَّ اللّٰهَ وَمَلٰۗىِٕكَتَهٗ يُصَلُّوْنَ عَلَي النَّبِيِّ ۭ يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِــيْمًا﴾ 

(بےشک اللہ اور اس کے فرشتے نبی پر صلوٰۃ بھیجتے ہیں، اے ایمان والو! تم بھی ان پر صلوٰۃ بھیجو اور خوب سلام بھیجو)

(الاحزاب: 56)

امام ابو الفداء عماد الدین اسماعیل بن عمر بن کثیر   رحمہ اللہ المتوفی سن 774ھ فرماتے ہیں:

اس آیت سے مقصود یہ ہے کہ بے شک اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو اپنے بندے ونبی کے اس مقام ومرتبے کی خبر دی جو اس کے پاس ملأاعلیٰ میں ان کا ہے۔ وہ یہ کہ بلاشبہ وہ سبحانہ وتعالی مقربین فرشتوں کے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعریف بیان فرماتا ہے۔ اور فرشتے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں۔ پھر اللہ تعالی نے اہل عالم سفلی (زمین والوں) کو بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود وسلام بھیجنے کا حکم دیا تاکہ  دونوں عالم یعنی علوی (فرشتے) اور سفلی کی تعریف آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے جمع ہوجائيں۔

مصدر: تفسير القرآن العظيم، ابن كثير 3/663۔

مترجم

طارق بن علی بروہی

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*