کیا لفظ (ص )لکھ دینا درود شریف کے برابر ہے ؟

کیا لفظ (ص )لکھ دینا درود شریف کے برابر ہے ؟

شیخ صالح العثیمین رحمہ اللہ سے سوال کیا گیا کہ کچھ لوگ (ص) کو قوسین میں لکھتے ہیں اور اس سے مراد پوری درود کی عبارت ہوتی ہے، کیا ایسا کرنا درست ہے؟

جواب میں فضیلۃ الشیخ نے فرمایا:

حدیث لکھنے کے آداب میں سے — جیسا کہ محدثین نے بیان کیا ہے — یہ ہے کہ درود شریف کو صرف ایک حرف (ص) سے مختصر نہ کیا جائے۔ اسی طرح (صلعم) جیسا مخفف لکھنا بھی مناسب نہیں۔

بلاشبہ اس طرح کا اختصار ‘ لکھنے والے کو ایک بڑے اجر سے محروم کر دیتا ہے، کیونکہ اگر کوئی شخص مکمل درود لکھے، اور بعد میں کوئی پڑھنے والا اس عبارت کو پڑھے اور درود شریف پڑھے، تو اس کا ثواب اصل لکھنے والے کو بھی ملتا ہے۔

یہ بات ہم پر مخفی نہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے:

جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے، اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔”

لہٰذا ہر مومن کو چاہیے کہ محض جلدی ختم کرنے کے لیے اپنے آپ کو اتنے بڑے اجر و ثواب سے محروم نہ کرے۔

مترجم محمد قاسم