کیا محض شرعی نصوص کو حفظ کرنے والا دعوت دینے کا اہل ہے؟ – فضیلۃ الشیخ صالح بن فوزان الفوزان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

Is the one who merely Memorize Shari’ah Texts Eligible to give Da’wah? – Shaykh Saaleh bin Fawzaan Al-Fawzaan

سوال: یہ بات معلوم ہے کہ دعوت الی اللہ کے لیے شرعی علم کا ہونا ضروری ہے،  تو کیا یہ علم کتاب وسنت کو حفظ کرنا ہے؟ یا پھر وہ علم جو مدارس اور جامعات میں پڑھایا جاتا ہے دعوت الی اللہ کے لیے کافی ہے؟

جواب: علم تو نصوص کو حفظ کرنا اور ان کے معانی کے فہم کا نام ہے؛ محض نصوص کو حفظ کرلینا ہی کافی نہیں، ایک انسان کے لیے یہ کافی نہیں کہ وہ محض کتاب وسنت کے نصوص کو حفظ کرلے، لازم ہے کہ وہ اس کے صحیح معنی کی معرفت حاصل کرے،اسی لئے صرف نصوص کو ان کے معنی کے فہم کے بنا حفظ کرلینے والا دعوت الی اللہ کی اہلیت نہیں رکھتا۔

جہاں تک سوال ہے جو کچھ مدارس میں پڑھایا جاتا ہے اگرتو وہ نصوص کو حفظ کروانے کے ساتھ اس کے معانی کا فہم بھی پڑھاتے ہیں تو یہ (مدارس کی تعلیم) ہی کافی ہے۔

لیکن اگر وہ نصوص کو حفظ کرواتے ہیں اس کے معانی کے فہم کے بنا؛ تو ایسا شخص دعوت کی اہلیت نہیں رکھتا، البتہ یہ  لوگوں کو وہ کچھ حفظ کروا سکتا ہے جو کچھ اس نے خود حفظ کیا ہے، اور اس کی انہیں تلقین کرسکتا ہے اس کے معانی کی شرح کیے بغیر، یہ ان پر پڑھ سکتا ہے، اور سنا سکتا ہے۔

ترجمہ: طارق بن علی بروہی

مصدر: الأجوبة المفيدة عن الأسئلة المناهج الجديدة س 14

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*