
بسم اللہ الرحمن الرحیم
What is our responsibility towards the forces that protect our homeland’s borders? – Shaykh Saaleh bin Fawzaan Al-Fawzaan
سوال: ہماری وہ بہادر فوج جو محاذوں پر نگہبانی کرتی ہيں، اور اس وطن اور اس کے امن کے لیے اپنی جان لٹاتی ہیں، آپ سماحۃ الشیخ ان کے بارے میں کچھ فرمانا چاہیں گے؟
جواب: ہم ان کے بارے میں اللہ تعالی سے ان کی ثابت قدمی اور اجر عظیم کے لیے دعاگو رہتے ہيں۔ وہ اجر عظیم کہ جس کا وعدہ اللہ تعالی نے اسلامی ممالک کی سرحدوں کی حفاظت کرنے والوں سے فرمایا ہے کہ جو شب بیداری کرکے اس وطن کی پہرہ داری کرتے ہيں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’عَيْنَانِ لَا تَمَسُّهُمَا النَّارُ: عَيْنٌ بَكَتْ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ، وَعَيْنٌ بَاتَتْ تَحْرُسُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ‘‘([1])
(دو آنکھیں ایسی ہيں جنہيں آگ نہ چھوئے گی:
1- ایک وہ آنکھ جو اللہ تعالی کی خشیت سے رو پڑے۔
2- دوسری وہ آنکھ جو فی سبیل اللہ چوکی دیتے ہوئے رات جاگ کر گزارے)۔
پس انہیں چاہیے کہ اس عظیم بشارت کے ساتھ خوش ہوجائيں، اور یہ کہ ان کا یہ جاگ کر پہرہ داری کرنا اللہ تعالی کے ہاں لکھا جاتا ہے۔ اور اللہ تعالی انہیں آگ سے محفوظ رکھے گا جس طرح انہوں نے ملک وقوم کو ان خطرات سے بچا کر رکھا، اور بلاشبہ یہ لوگ بہت عظیم واجب کی ادائیگی کررہے ہيں۔
ہمیں چاہیے کہ ہم ان کے لیے اللہ تعالی سے دعاگو رہیں، اور ہمیں یہ بھی چاہیے کہ ہم ان میں سے جو فوت شدگان ہيں اور اسی راہ میں قتل کردیے گئے ان کے لیے اللہ تعالی سے رحمت ومغفرت کی دعاء کریں۔ کیونکہ بلاشبہ وہ ہمارے وطن کی حفاظت کرتے ہيں اور ہم ان کے لیے اللہ تعالی سے شہادت کی امید رکھتے ہیں ، کہ یہ اللہ سبحانہ وتعالی کے نزدیک شہداء میں سے ہوں۔
پروگرام کے میزبان کہتے ہیں:
اللہ تعالی ہمارے حکمرانوں کو توفیقِ مزید اور راست بازی عطاء فرمائے جو اس مملکت مبارکہ میں اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کرتے ہیں۔
[1] اسے امام الترمذی نے اپنی سنن1639 میں روایت فرمایا، اور شیخ البانی نے صحیح الترمذی میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: الواجب علينا إتجاه جنودنا المرابطين۔