اگر کسی مسلمان کو رمضان میں بھول کر کھاتا ہوئے دیکھیں تو کیا ہمیں اسے روکنا چاہیے؟ – شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اگر کسی مسلمان کو رمضان میں بھول  کر کھاتا ہوئے دیکھیں تو کیا ہمیں اسے روکنا چاہیے؟

سوال: بعض لوگ کہتے ہیں  جب آپ کسی مسلمان کو رمضان میں دن کے وقت بھول کر پیتے ہوئے یا کھاتے ہوئے دیکھیں تو اسے خبردار کرنا ضروری نہیں، کیونکہ بلاشبہ اللہ نے اسے کھلایا اور پلایا ہے، جیسا کہ حدیث میں ہے، پس کیا یہ بات صحیح ہے؟ فتویٰ دیں اور اجر پائيں۔

جواب: جب کوئی کسی مسلمان کو دیکھے کہ وہ رمضان میں دن کے وقت کچھ پی رہا یا کھا رہا یا مفطرات (روزے توڑنے والی چیزوں) میں سے کچھ کررہا ہے، بھول کر ہو یا جان بوجھ کر، تو اس پر انکار کرنا واجب ہے۔ کیونکہ بلاشبہ رمضان میں دن کے وقت اس کا اظہار کرنا ایک منکر کام ہے، اگرچہ وہ شخص خود معذور ہی کیوں نہ ہو(یعنی جو عذر کے سبب روزہ نہیں رکھتے)، تاکہ وہ بھول کا دعویٰ  کرکے روزے میں دن کے وقت لوگوں کو حرام کردہ مفطرات میں پڑنے پر دلیر کرنے کا سبب نہ بنے۔

اب اگر جس سے یہ حرکت صادر ہوئی ہے اس بات میں سچا ہے کہ وہ واقعی بھول گیا تھا تو اس پر کوئی قضاء نہیں، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

من نسي وهو صائم فأكل أو شرب فليتم صومه فإنما أطعمه الله وسقاه[1]

جو کوئی بھول جائے حالانکہ وہ روزے سے ہو پس کھایا پی لے تو اسے چاہیے کہ اپنا روزہ مکمل کرے کیونکہ اسے تو اللہ نے ہی کھلایا اور پلایا ہے۔

یہ حدیث متفق علیہ ہے۔

اسی طرح ایک مسافر کو چاہیے کہ مقیم لوگوں کے درمیان جنہیں اس کا حال معلوم نہیں مفطرات پر عمل کو ظاہر  نہ کرے ، بلکہ اسے چاہیے کہ چھپ کر کرے تاکہ اس پر کوئی تہمت  نہ لگے کہ وہ اللہ کی حرام کردہ چیزوں میں ملوث ہورہا ہے، اور اس لیے بھی تاکہ دوسرے (جو معذور نہیں) ان اعمال پر دلیر نہ ہوجائيں۔

اسی طرح اس بارے میں سستی اپنانے کے سدباب کی خاطر کافروں کو بھی کھانے پینے اور اس جیسے دیگر مظاہر سے مسلمانوں کے درمیان منع کیا جائے گا ، اور اس لیے بھی کیونکہ یقیناً انہیں اپنے باطل دین کے شعائر کا مسلمانوں کےدرمیان اظہار کرنا منع ہے۔

واللہ ولی التوفیق

[نشر في (مجلة البحوث الإسلامية) العدد 30، وفي كتاب (الدعوة) الجزء الثاني ص 160، (مجموع فتاوى ومقالات الشيخ ابن باز 15/ 255).  ]


[1] رواه البخاري في (الصوم) باب إذا أكل أو سرب ناسيًا برقم 1933، ومسلم في (الصيام) باب أكل الناسي وشربه وجماعه لا يفطر برقم 1155 واللفظ له.

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*