
بسم اللہ الرحمن الرحیم
It is not permissible to display pictures and videos of killed and injured Muslims in Palestine, etc. – Shaykh Saaleh bin Fawzaan Al-Fawzaan
سوال: بعض ایسی نمائشیں منعقد کی جاتی ہیں جن میں فلسطینی وغیرہ مسلمانوں کے زخموں کو دکھایا جاتا ہے، جو زخمیوں اور مقتولین کی تصاویر ہوتی ہیں اور بعض اوقات ویڈیوز کے ذریعے بھی دکھائے جاتے ہیں، جس کا مقصد مسلمانوں کو اپنے بھائیوں کی امداد پر ابھارنا ہوتا ہے، تو کیا یہ عمل جائز ہے؟
جواب: یہ عمل غیر مناسب ہے۔ جائز نہیں کہ ہم زخمیوں کی تصاویر کی نمائش کریں، لیکن مسلمانوں کو اس بات کی دعوت ضرور دیں کہ وہ اپنے بھائیوں پر صدقہ کریں ، اور انہیں بتائیں کہ ان کے بھائی تنگی میں ہیں اور یہودی ان کے ساتھ جو کچھ کررہے ہیں، مگر بنا تصاویر یا زخمیوں کی نمائش کےکیونکہ :
1- اس میں تصویر کا استعمال ہے۔
2- اس میں ایسا تکلف ہے جس کا اللہ تعالی نے حکم نہیں فرمایا۔
3- اس کی وجہ سے مسلمانوں کی حوصلہ شکنی کرنا بھی ہے کیونکہ اگر آپ لوگوں کے سامنے کسی مسلمان کی مثلہ شدہ لاش یا کٹے ہوئے اعضاء پیش کریں گے تو کافروں کے اس فعل سے مسلمان رعب زدہ اور دہشت زدہ ہوجائیں گے۔
پس جو چیز واجب ہے وہ یہ کہ مسلمان اپنی کمزوری، جانی نقصان یا یہ جو کچھ دکھایا جاتا ہے ظاہر نہ کریں بلکہ اسے مخفی رکھیں تاکہ مسلمانوں کی قوت اورشان وشوکت کو کمزور ثابت کرنے کا باعث نہ بنیں۔
ترجمہ: طارق علی بروہی
مصدر: تقریر بعنوان : التوحيد مفتاح السعادة في الدنيا والآخرة للشيخ صالح الفوزان بواسطة كتاب الإجابات المهمة في المشاكل الملمة (2/105 )